شاعر کا تعارف اور شعر
یہ شعر فارسی زبان کے عظیم صوفی شاعر مولانا جلال الدین بلخی رومی کا ہے۔
فارسی شعر:
رو طلب نگاهها گرا، توانم آن نگاهها گرا و
گونه جایگاههای مردم را به گران گرا
انگریزی (English)
Go, seek a captivating gaze, so that I too may become captivated by that gaze,
And like the esteemed places of people, I may become a place of reverence.
ہندی (Hindi)
जाओ, एक मनमोहक टक्कर की तलाश करो, ताकि मैं भी उस टक्कर से मोहित हो जाऊं,
और लोगों के सम्मानित स्थानों की तरह, मैं भी श्रद्धा का स्थान बन जाऊं।
اردو (Urdu)
جاؤ، ایک دلکش نگاہ کی تلاش کرو، تاکہ میں بھی اس نگاہ سے مسحور ہو جاؤں،
اور لوگوں کے معزز مقامات کی طرح، میں بھی احترام کی جگہ بن جاؤں۔
السلام علیکم دوستوں،
آج ہم عظیم صوفی شاعر اور انسانیت کے روحانی پیشوا مولانا جلال الدین رومی کے ایک پراسرار اور گہرے شعر پر بات کریں گے۔ یہ شعر ہمیں محبت، تلاش اور روحانی بلندی کے انمول سبق دیتا ہے۔
شعر:
رو طلب نگاهها گرا، توانم آن نگاهها گرا و
گونه جایگاههای مردم را به گران گرا
اردو ترجمہ:
"جاؤ،ایک دلکش نگاہ (یا نظر) کی تلاش کرو، تاکہ میں بھی اس نگاہ سے مسحور ہو جاؤں، اور لوگوں کے معزز مقامات کی طرح، میں بھی احترام و عقیدت کی جگہ بن جاؤں۔"
· English:
Go, seek a captivating gaze, so that I too may become captivated by that gaze, And like the esteemed places of people, I may become a place of reverence.
· Hindi:
जाओ, एक मनमोहक टक्कर की तलाश करो, ताकि मैं भी उस टक्कर से मोहित हो जाऊं, और लोगों के सम्मानित स्थानों की तरह, मैं भी श्रद्धा का स्थान बन जाऊं۔
امید ہے آپ کو رومی کے اس حکیمانہ کلام سے ویسے ہی روحانی تسکین محسوس ہوئی ہو گی جیسے مجھے ہ
وئی۔ اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔
اللہ حافظ!
